کرپٹو مارکیٹس کے جعلی گروز کو بے نقاب کیسے کیا جایے؟
اس بلاگ کا پس منظر یہ ہے کہ مجھے اپنے ہی فلیٹ فارم سے ایک شخص کے بارے میں معلوم ہوا جس نے کرپٹو ٹریڈنگ میں اپنا سارا پیسہ کھونے کے بعد خودکشی کر لی۔ یہ ایک افسوس ناک واقعہ ہے۔ میں اس شخص کے اس انتہائی قدم کو کرپٹو ورلڈ کے جعلی گرو کی طرف سے پیدا ہونے والی جعلی توقعات سے جوڑنے کی جسارت کروں گا ۔ کرپٹو مارکیٹ کی غیر معمولی ترقی کی وجہ سے پچھلے کچھ سالوں سے یہ جعلی گرو کی تعداد میں خوردرو پودوں کی طرح اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ بلاگ کرپٹو دنیا کے ان جعلی گرووں کا پردہ فاش کرنے کے بارے میں ہے۔

پس منظر
جیسے جیسے انسانی تہذیب ترقی کرتی گئی اور مادیت پسند عام ہوتی گئی، امیر بننے کا خواب عام ہوتا گیا۔ اج کا انسان فطری طور پر لالچی ہے۔ انسان ہمیشہ سے امیر بننے کے طریقے تلاش کرنے پر کام کرتے ہیں۔ وہ فوری پیسہ کمانے میں دلچسپی رکھتے ہیں، کیونکہ مشکل کام کے ذریعے پیسہ کمانا ہر کسی کے لیے ہمیشہ آسان یا ممکنہ آپشن نہیں ہوتا ہے۔
قرون وسطی کے زمانے میں، بہت سے کیمیا دانوں نے سیسہ کو سونے میں تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ اس کی ٹیکنالوجی اور دھاتوں کے علم سے ایسا کرنا ممکن نہیں تھا۔ تاہم، یہ خیال سینکڑوں سالوں تک جاری رہا۔ یہاں تک کہ 2022 تک، کچھ لوگ اس پر یقین رکھتے ہیں (میں نے 2021 کے وسط میں ایک شخص سے ملاقات کی جو اس پر کام کر رہا ہے اور اسے پختہ یقین تھا کہ یہ ممکن ہے)۔ بیسویں صدی میں کچھ سائنس دانوں نے دعویٰ کیا کہ وہ سیسہ کو سونے میں تبدیل کر سکتے ہیں لیکن اس سونے کی پیداوار کی لاگت اتنی زیادہ تھی کہ اس سے بہتر ہے کہ موجودہ قیمتوں پر ہی سونا خرید لیا جایے۔
جس طرح سونا سیسہ سے نہیں بنایا جا سکتا (یا ہو سکتا ہے لیکن بہت زیادہ قیمت پر جس سے اسے پیدا کرنا ناممکن ہو جاتا ہے) اسی طرح آپ کی تھوڑی سی بچت آپ کو راتوں رات کرپٹو ٹریڈنگ کے ذریعے کروڑ پتی نہیں بنا سکتی۔ لہٰذا لالچی ہونے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور کچھ “جعلی کرپٹو کے خود ساختہ گروز” کے ذریعہ آپ کے تجارتی منافع کے لیے غیر حقیقی توقعات رکھنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہے۔
آج کل کے جدید دور کے دھوکے باز گرو
دنیا کے ہمارے حصے میں لوگ جدید کاروبار اور پیسہ کمانے سے کم واقف ہیں۔ کوئی بھی انہیں مستقبل کی متوقع منافع کی خوبصورت تصویر دکھا کر بے وقوف بنا سکتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل ایک بندے نے لوگوں سے ان کی محنت سے کمائی ہوئی رقم ایسی طرح لوٹ لی تھی ۔ یہ بندہ بعد میں “ڈبل شاہ” نام سے مشہور ہوا ۔ اس نے لوگوں کو مستقبل کے منافع کی غیر حقیقی تصویریں دکھائیں اور لوگو ں کو یہ باور کروایا کہ اگر وہ اسکے ساتھ اسکے کاروبار میں پیسہ لگاوایں تو ان کو بہت زیادہ فایدہ ہوگا۔ وہ اپنے ساتھ لگائے گئے چھوٹے سرمائے پر کچھ غیر متوقع طور پر زیادہ منافع دے کر اسے “حقیقی” بنا دیتا ہے۔ یہاں تک کہ میرے ایک دوست نے جو کہ اعلیٰ تعلیم یافتہ تھا نے اس سکیم میں پانچ لاکھ روپے لگا لیے تھے جس پر اسکو ہر مہینے تقریبا پچاس ہزار روپے مل جاتے تھے ۔ میرے دوست کو روپے مل رہے تھے۔ “ڈبل شاہ” کے ساتھ ان اس نے نہ صرف بعد میں مزید رقم لگائی بلکہ دوسروں کو بھی اس اسکیم میں اپنا پیسہ لگانے کو کہا ۔ ابتدائی سرمایہ کاروں کی جانب سے اسی طرح کے سلسلہ وار رد عمل نے پورے پاکستان سے مزید سرمایہ کاروں کو مزید پیسہ کمانے کے لیے “ڈبل شاہ” کی طرف متوجہ کیا جس سے اسکے ساتھ لگا سرمایا اربوں روپوں تک جا پہنچا۔ تاہم چند ماہ بعد پتہ چلا کہ یہ سراسر فراڈ ہے اور وہ شخص لوگوں کے اربوں روپے لے کر بھاگ گیا۔ آج تک، لوگ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ریٹیل مالیاتی گرو کے فراڈ سے اپنے نقصان کا ازالہ نہیں کر سکے۔
آپ کو کرپٹو کی دنیا میں ہر قسم کے ماہرین بھی ملیں گے، جن میں بہت سے “ڈبل شاہ” بھی شامل ہیں۔ وہ ماہرین سوشل میڈیا (جیسے یوٹیوب، فیس بک، ٹویٹر، اور انسٹاگرام) پر مواد فراہم کرتے ہیں اور ٹیلیگرام، ڈسکارڈ گروپس، ٹویٹر، اور دیگر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے سگنل فراہم کرتے ہیں۔ کچھ جینوئن لوگ ہیں جن میں کوئی شک نہیں کہ میں مسٹر حارث خان کا نام لے سکتا ہوں۔ تاہم، بہت سے جعلی لوگ (جیسے ڈبل شاہ) کرپٹو ماہرین ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن وہ نہیں ہیں۔ اگرچہ کچھ حقیقی لوگ تقریباً مفت یا معمولی قیمتوں پر کرپٹو ٹریڈنگ اور سیکھنے کی خدمات میں مناسب رہنمائی پیش کرتے ہیں، کچھ حقیقی ماہرین پریمیم فیس بھی لیتے ہیں۔ لیکن جعلی گرو کی اکثریت ایسے تاجروں سے پیسہ کماتی ہے جو انہیں نہیں جانتے۔ نئے تاجر، خاص طور پر، اپنے جال میں پھنس جاتے ہیں اور “سگنل” اور رہنمائی (جسے میں گمراہ کن کہوں گا) کی ادائیگی ختم کر دیتے ہیں۔
کرپٹو ورلڈ کے جعلی گرو/ڈبل شاہ سے کیسے بچیں؟
یہ ڈیجیٹل معلومات کا دور ہے، جہاں معلومات روشنی کی رفتار سے بہتی ہیں۔ جعلی خبریں حقیقی خبروں سے زیادہ تیزی سے سفر کرتی ہیں۔ جب سچ سامنے آتا ہے تو جھوٹ کا سیلاب ہر چیز کو اپنے ساتھ لے جاتا ہے اور کبھی کبھی بہت دیر ہو جاتی ہے۔
عام طور پر، میں جعلی گرو کی شناخت کرنا بہت مشکل ہے لیکن درج ذیل کے چند ٹیپس اپ کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
۱۔ جعلی گرو آپ کو ٹریڈ سے غیر حقیقی منافع دکھائے گا۔ یہ بالکل اسی طرح ہوگا جیسے وہ اپ سے چاندی کو سونے میں تبدیل کرنے کے ممکنات پر بات کرے یا جیسے ڈبل شاہ کی طرح اپ سے کہے کہ اپ کا سرمایہ ڈبل ہو جایے گا۔
۲۔ جعلی گرو آپ کی توقعات کو غیر حقیقت پسندانہ طور پر بڑھا کر آپ کو جذباتی بنا دے گا اور آپ کو زیادہ سے زیادہ پمپ کرنے کی کوشش کرے گا تاکہ آپ بغیر سوال پوچھے آنکھیں بند کر کے اس کی ہدایت پر عمل کریں۔
۳۔ وہ آپ کو خود مہارت حاصل کرنے کے لیے کہنے/ زور دینے کے بجائے اپنی پیروی کرنے پر اصرار کرےگا ( وہ بھی بند کرکے)
۴۔ جعلی گرو بہت سے تضادات کا مجموعہ ہوتا ہے اور اگر اپ تھوڑی کوشش کریں تو اپ ان تضادات کی مدد سے بھی انہی پہچان سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر ایک گرو آپ کو اپنی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے “حلال” کمائی کرنے کے لیے کہتا ہو گا لیکن دوسری طرف، وہ آپ کو پیسہ کمانے کے لیے “مارجن ٹریڈنگ” کرنے کا کہے گا۔ یہ ایک بڑا تضاد ہے کیونکہ مارجن ٹریڈنگ/فیوچر ٹریڈنگ بنیادی اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اس سے کمانے والا منافع صیح نہیں ۔
۵۔ وہ “اپنے علم” پر فخر کریں گے۔ میں نے کبھی کسی “با علم شخص” کو مغرور نہیں دیکھا۔ یاد رکھیں پھل دینے والا درخت سیدھا ہونے کے بجائے جھکا ہوا ہوتا ہے۔
آخر میں، سائبر اسپیس میں جعلی لوگوں کو حقیقی لوگوں سے الگ کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ اپنی محنت کی کمائی کو کسی کام میں لگا رہے ہیں تو گوگل کی کچھ مدد اور اپنی کچھ کو شیش سے اسکوممکن بنا سکتے ہو۔
جس شخص کی آپ گرو کے طور پر پیروی کرنا چاہتے ہیں یا جس کی رہنمائی کے لیے آپ ادائیگی کرنا چاہتے ہیں اس کے بارے میں کچھ تحقیق کرنا مالی طور پر بہت فائدہ مند ہو سکتا ہےاور اپ کو ایک بڑے معاشی نقصان سے بھی بچاسکتا ہے۔
میری عاجزانہ تجویز یہ ہوگی کہ اپ کرپٹو ویزرٹ کے پلیٹ فارم سے فایدہ اٹھایں اور اس سے پہلے مفت سیکھنے پر توجہ دیں اور اپ اسکے کچھ کورسز کو مفت میں رجسٹر کر سکتے ہیں۔
اپ تب تک اپنے سرمایے کو ٹڑیڈ میں نہ لگایں جب تک اپ اچھی طرح سیکھ نا جایں۔ کاغذی ٹریڈکے ذریعے اصلی ٹڑیڈ کرنا اور سیکھنا ایک بہت ہی اچھا تجربہ ہے جو اپ کو اصل ٹریڈ کا تجربہ فراہم کرتی ہے۔
دوم، کسی ماہر کے اشارے پر آنکھیں بند کرکے عمل نہ کریں، بلکہ خود مارکیٹ کا تجزیہ کریں۔ اگر آپ کے سیکھنے/سمجھ کے مطابق ٹڑیڈ لینے کے قابل ہے، تب ہی ایسی ٹڑیڈ کے لیے جائیں۔
تحریر ڈاکٹر ایس ایم آفریدی