تھوری اور پریکٹیکل کا فرق: ٹریڈر کیسے ناکام ہوتے ہیں؟
کچھ ٹریڈر، جو نسبتاً نئے نہیں ہیں، ایک فیصد نقصان کے اصول اور پوزیشن کے سائز کے تصور کو سمجھتے ہیں اور معقول حد تک اچھا تکنیکی تجزیہ بھی کر سکتے ہیں۔ تاہم، وہ اس تھوری کو پریکٹیکل میں منتقل کرتے ہوئے غلطیوں کا ارتکاب کرتے ہیں اور اس طرح مالی نقصانات اور انتقامی ٹریڈ کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ ٹریڈر “تھیوری” کو “عمل” میں تبدیل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ یہ بلاگ ان عام غلطیوں پر بحث کرتا ہے اور بتاتا ہے کہ کسے ٹریڈر اپنے تھوری میں سکھے گیے چییزوں کو عملی شکل دیتے ہوئے ایسی غلطیوں سے بچ سکتے ہیں
ٹریڈر کیسے ناکام ہوتے ہیں؟
جیسا کہ پہلے کہا گیا ہے، ٹریڈر اب ایک فیصد نقصان کے اصول، پوزیشن کے سائز اور رسک مینجمنٹ کی اہمیت کو جانتے ہیں۔ تاہم، ٹریڈروں کو ان تصورات کو لاگو کرنے میں کنفویزن ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، آئیے 1 فیصد نقصان کے اصول پر غور کریں۔ زیادہ تر ٹریڈر غلط طور پر سمجھتے ہیں کہ ایک فیصد نقصان کے اصول کا مطلب تمام پورٹ فولیوز کو ایک ہی ٹریڈ( وہ ٹریڈز جو وہ اپنے ٹیکنیکل تجزیہ کے ذریعہ کرتے ہیں) اور ایک ہی کرنسی میں ڈالنا جبکہ اور نقصان کی سطح کو ایک فیصد مقرر کرنا ہے۔ لیکن ایسا کرتے ہوے وہ کئی مسائل پر غور کرنا بھول جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک فیصد اصول کا مطلب وہ نہیں ہے جو اوپر بیان کیا گیا ہے۔ دوم، کرپٹو مارکیٹ بہت اتار چڑھاؤ کا شکار ہے، اور پانچ فیصد تک کی تبدیلی عام بات ہے۔ لہٰذا، یہ ظاہر ہے کہ اس غلط فہمی اور ایک فیصد نقصان کے اصول کے اطلاق کے ساتھ ایسے ٹریڈر جو ایک فیصد پر سیٹ کیا گیا ہے اکثر نقصان میں ہی بند ہو گا کیونکہ جب بھی مارکیٹ نیچے ہو گی ( پانچ فیصد کے اس پاس اونچ نیچ مارکیٹ میں عام بات ہے ) تو اس کا سٹاپ لاس جو انٹری پرائس لیول سے صرف ایک فیصد ہی نیچے ہے ارام سے ہٹ ہو کر اسکے ٹریڈ کو نقصان میں بند کر دے گی۔ یہ تمام بحث اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اگر کوئی ٹریڈرتھوری (جیسے ایک فیصد نقصان یا پوزیشن کا سائز) کو ٹھیک طرح سے نہیں سمجھتا یا اگر سمجھا جاتا ہے لیکن صحیح طریقے سے لاگو نہیں کر پاتا تو وہ اپنے ٹریڈر سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔
مندر جہ ذیل میں میں ہم نے ٹریڈنگ ویو پلیٹ فارم میں ٹریڈی سیٹ اپ کے استعمال کے بارے میں مختصر با ت کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر اپ اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہیں تو اس سے اپ بہت سارے اپنے تھوری کو اسانی سے اپنے ٹریڈز میں استعمال کر کے اپنے منافع کو بڑھا سکتے ہیں۔
ٹریڈنگ ویو پر ٹریڈ سیٹ اپ سیٹ کرنا
ایک ٹریڈر نے اپنا ٹیکنکل تجزیہ کرتا ہے اور اسے معلوم ہوتا ہے کہ ایک کرپٹو کرنسی کی قیمت بڑھ جانی ہے اور اگر وہ اس میں ایک ٹریڈ لے تو وہ کچھ منافع کما سکتا ہے۔ تو وہ اس کرنسی میں ٹریڈ کیسے کرے؟ ہم مندرجہ ذیل میں پورے عمل کی وضاحت کرتے ہیں۔
سب سے پہلے، اسے ٹریڈنگ ویو پلیٹ فارم کا استعمال کرنا چاہیے، قطع نظر اس کے کہ وہ کس ٹریڈنگ پلیٹ فارم ( جیسے کے کیو کواین، بینانس وغیرہ) کو کو ٹریڈنگ کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ٹریڈنگ ویو تجویز کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یہ ٹریڈروں کو کچھ بلٹ ان ٹولز (مفت) فراہم کرتا ہے تاکہ ٹریڈروں کو ان کے ٹریڈی سیٹ اپ، پوزیشن سائز، اور رسک کی سطحوں کو سیٹ کرنے میں مدد ملے۔ دوسرے لفظوں میں، یہ ٹریڈروں کو اپنے تھو ری میں سیکھے گیے چپیزوں کو بہت آسانی اور درستگی کے ساتھ لاگو کرنے کی اجازت دیتا ہے اور وہ بھی مفت میں۔ ٹریڈر کو ٹریڈنگ ویو پر جانا چاہیے اور سکے کا چارٹ کھولنا چاہیے جس کی وہ ٹریڈ کرنا چاہتا ہے (یہ فرض کرتے ہوئے کہ اس نے اپنا تکنیکی تجزیہ کر لیا ہے اور وہ توقع کر رہا ہے کہ ٹریڈ قابل قدر ہے)۔ پھر اسے ٹریڈنگ ویو کے ٹول مینو سے لمبی اوپننگ پوزیشن کھولنی چاہیے اور اسے چارٹ پر لاگو کرنا چاہیے جیسا کہ مندرجہ ذیل شکل 1 میں دکھایا گیا ہے ۔

سب سےپہلے اپ کو ٹریڈ سیٹ اپ میں انٹر ہونے کے بعد (شکل ایک کے پہلے حصہ اور دوسرے حصہ میں دیکھا گیے طریقے کو استعمال کرکے) اپ کو شکل ایک کے اخری حصہ میں دیکھایے گیے شکل کی طرح سیٹ اپ مل جایے گا۔ یہ سیٹ اپ تین لکیروں پر مشتمل ہے۔ سب سے ضروری لکیر درمیان والی ہے جو بتاتی ہے کہ کرنسی کس قیمت پر خریدی گیی ہے یہ ٹڑیڈر کسے قیمت خرید پر مارکیٹ میں داخل ہو رہا ہے، سٹاپ لا س نقصان کی سطح (نچلی سطح)، جس پر ٹریڈر زیادہ نقصان سے بچنے کے لیے (نقصان میں) یا نقصانات کو کم کرنے کے لیے مارکیٹ سے باہر نکلنے والا ہے ، اور ٹیک پرافٹ لیول (ٹاپ لیول)، ایک ایسی سطح جس پر ٹریڈر اپنے منافع کو کیش آؤٹ کر سکتا ہے۔
ہمارا پلیٹ فارم ( کرپٹو وزرٹ اور کرپٹو گرو حارث صاحب ) ایک فیصد نقصان کے اصول (ابتدائی افراد کے لیے) استعمال کرنے کے بڑے حا می ہے ۔ لہذہ س ٹریڈی کی ترتیب میں، ہم تجویز کریں گے کہ ٹریڈر اپنے نقصان کی سطح کو ایک فیصد پر سیٹ کرے۔ ایک ہی وقت میں، اگر وہ لمبی پوزیشن کے شیڈڈ ایریا پر ڈبل کلک کرتا ہے، تو ایک نیا ڈائیلاگ باکس کھل جائے گا، جیسا کہ شکل 2 میں دکھایا گیا ہے۔
یہ ڈائیلاگ باکس ٹریڈر کو اپنی پوزیشن کا سائز مقرر کرنے میں مدد کرتا ہے ۔ مثال کے طور پر، اگر اس کے پاس ایک ہزار ڈالر ہیںتو وہ متعلقہ معلومات کو اپنے رسک ریوارڈ ریشو (مثال کے طور پر اس کی جیت کے تناسب کی بنیاد پر) سے پر کرسکتا ہے اور نقصان کی شرح ایک فیصد پر سیٹ کر سکتا ہے۔ آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ اگر اپ کو پوزیشن کے سائز اور ایک فیصد اصول کے بارے میں مزید تفصیلات پڑھنی ہے اور دیکھنا ہے کہ اس کو کسے اپ اپنے طور پر حساب کتاب کرے معلوم کر سکتے ہیں تو اسکے لیے ہمارا پہلا بلاگ پڑھیں۔ تاہم، ٹریڈنگ ویو پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے، آپ ان سب کو ڈاریکٹ استعمال کر سکتے ہیں اپ کو خود سے حساب کتاب نہیں کرنا پڑتا اسی وجہ سے ہم سب ٹریڈر کو اسے کے استعمال کا مشورہ دینگے
ٹریڈی سیٹ اپ کی کس طرح مدد کرتا ہے؟
ٹریڈی سیٹ اپ ایک ٹریڈر کی کئی طریقوں سے مدد کرتا ہے ۔ سب سے پہلے ٹریڈر اپنے ٹریڈ کے سیٹ اپ کی ایک نقل اسانی سے اپنے کمپیوٹر میں محفوظ کر سکتا ہے۔ اس طرح وہ بعد میں استعمال کے لیے اور اپنی ٹریڈ کے بارے میں بعد میں جاننے کے لیے گا (جیسے کہ وہ ٹریڈ میں کیوں داخل ہوا؟ کرنسی کی قیمت خرید کیا تھی ؟ اس کی اس ٹڑیڈ میں اس نے کیا نفع یا نقصان کیا؟ )۔ مزید یہ کہ اس ریکاڈ سے وہ بعد میں اپنی جیت کا تناسب بھی جان سکتا ہے
دوسرا بڑا فایدہ یہ ہوگا کہ یہ سیٹ اپ کسی خاص ٹریڈ میں داخلے کا مکمل راستہ فراہم کرتا ہے۔ ٹریڈر کبھی نہیں پھنستا۔ وہ جانتا ہے کہ کب ٹریڈ میں داخل ہونا ہے اور کب کسی خاص ٹریڈ سے باہر جانا ہے۔
تیسرا، یہ سیٹ اپ نقصان کو کم کرنے کو یقینی بناتا ہے ۔ اگر ٹریڈ خسارے میں جاتی ہے کیونکہ ٹریڈر ایک فیصد نقصان کے اصول پر عمل کر رہا ہے (پوزیشن سائز کے ساتھ)، وہ ایک ہی ٹریڈ میں اپنے کل پورٹ فولیو کے ایک فیصد سے زیادہ نقصان نہیں کرسکتا۔
آخری لیکن شاید سب سے اہم، ایسا سیٹ اپ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹریڈر اپنا منافع کما لے۔ زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کی تلاش میں، ٹریڈر مارکیٹ کی چوٹی تک پہنچنے کا انتظار کرتے ہیں کیونکہ لالچ کی کوئی حد نہیں ہوتی۔ لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ مارکیٹ اچانک نیچے کی طرف شروع ہو جاتی ہے، ٹریڈر سوچتا ہے کہ یہ پہلے والی ٹاپ پر واپس آجائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ اس طرح، ٹریڈر نقصان اٹھاتا ہے اور ایک اہم منافع کیش کرنے میں ناکام رہتا ہے۔ ٹریڈ کے آغاز میں منافع کی ایک متعین سطح کے ساتھ ٹریڈی سیٹ اپ قائم کرتے ہوئے، ٹریڈر کو پہلے ہی معلوم ہوتا ہے کہ اگر یہ اوپر جاتا ہے تو مارکیٹ سے کب باہر نکلنا ہے۔ اس طرح یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ٹریڈر اپنی ٹریڈ سے منافع سے لطف اندوز ہو۔
تحریر ڈاکڑ ایس ایم آفریدی